منگل کے روز اسرائیلی قابض حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں بیتحنینا میں الاشقریہ محلے میں محمد سمیر السعو نامی شہری کو زبردستی مکان مسمارکرنے پرمجبور کردیا۔
سمیر السعو نے کہا کہ یروشلم میں قابض میونسپلٹی کے ملازمیننے دو روز قبل ان کے گھر اور اس کے بیٹے کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان سے کہا کہ وہدونوں مکانات کو مسمار کرنے یا خود مسمار کرنے کی تیاری کے لیے خالی کر دیں۔ بہ صورت دیگر وہ اسے جرمانہ کریں گے اور مکانمسماری پر75 ہزار شیکل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ بلدیہ کے ملازمین بلڈوزر کے ہمراہ الاشقریہمحلے میں واقع دو مکانات کو مسمار کرنے کے لیے کل صبح اس جگہ پر آئے تھے لیکن اس نےاپنے بیٹے محمد کے گھر کو خود گرانے کا کام مکمل کرلیا۔ انھوں نے اسے اپنا مکان گرانےکے لیے ایک ماہ کا وقت دیا۔ .
انہوں نے بتایا کہ اسے قابض میونسپلٹی کی طرف سے اس پر عائداضافی رقم ادا کرنے سے بچنے کے لیے اپنے بیٹے محمد کا مکان مسمار کرنے پر مجبور کیاگیا۔ اور یہ کہ اس کا بیٹا محمد، اس کی بیوی اور دو بچے اس گھر میں اس کے ساتھ رہیںگے جس کو مسمار کرنے کا خطرہ ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں سے زبردستی مکانات کی مسماریریاستی جبر کا ایک مکروہ ہتھکنڈہ ہے۔