اسرائیلی فوج کی جانب سے ریاستی پالیسی کے تحت فلسطینیوں کیمنظم نسل کشی کا عمل جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران سات ماہ میںاسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں 37 کم سن بچوں کو شہید کردیا گیا۔
ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل کے احتساب پروگرام کے ڈائریکٹر عایدابو قطیش کے مطابق صیہونی قابض افواج نے رواں سال 2023 کے آغاز سے مغربی کنارے اورغزہ کی پٹی میں 37 فلسطینی بچوں کو شہید کیا ہے۔
ابو قطیش نے کل ہفتے کے روز ایک ریڈیو پریس بیان میں کہا کہصہیونی حملوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں 31 اور غزہ کی پٹی میں 6 بچے مارے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ قابض حکام نے 160 بچوں کو اپنی جیلوں اورحراستی اور تفتیشی مراکز میں نظر بند کررکھا ہے۔ ان میں سے 21 انتظامی حراست میں ہیں(بغیر کسی الزام کے)۔ پابند سلاسل ہیں۔
عاید ابو قطیش نے فلسطینی بچوں کے خلاف اسرائیلی قتل اور گرفتاریوںمیں غیر معمولی اضافے کی تصدیق کی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ عالمی برادری فلسطینی بچوں کو تحفظ فراہمنہیں کرتی اور نہ ہی قابض ریاست کو اس کے جرائم کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔