کل اتوار کی شام اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی اوربربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں عرب گول چکر کے قریبتین فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ تینوں فلسطینیوں کو ایک گاڑی میںگولیاں ماری گئیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہےکہ اسے جنین کے جنوب میں اسرائیلی فوج کی قاتلانہکارروائی میں 3 شہریوں کی شہادت کی اطلاع ملی ہے۔
ذرائع کے مطابق جنین کے مغرب میں ہونے والے اسرائیلی فوجی آپریشن میں شہید ہونے والوں میں نائف ابو صویس، خلیلابو نعسہ اور براء کرامہ شامل ہیں۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ صیہونی فوج نے جنین کے جنوب میںعرابہ گول چکر کے قریب ایک فلسطینی گاڑی پر شدید فائرنگ کی اور فائرنگ کے بعدفلسطینیوں کی ایمبولینسوں کو اس طرح آنے سے روک دیا۔
ذرائع کے مطابق صہیونی اسپیشل فورس نے جنین کے جنوب میں نشانہبننے والی گاڑی پر 100 سے زائد گولیاں برسائیں۔ جب تک تینوں فلسطینیوں کی شہادت کایقین نہیں ہوگیا اس وقت تک فائرنگ کا وحشیانہ عمل جاری رہا۔ اس پر مستزاد یہ کےفلسطینی امدادی کارکنوں کو ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر لانے سے روک دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے اسی علاقے میں دوسری گاڑی کونشانہ بنایا اور ان میں سے کم از کم دو کو گرفتار کرلیا۔
قابض فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ فوجی دستوں نے جنین کے علاقےمیں ایک "مسلح سیل” کو ختم کر دیا ہے۔
عبرانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ فورسز نے تین نوجوانوں کوشہید کیا ہے۔
اس جرم پر تبصرہ کرتے ہوئے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمانحازم قاسم نے کر کہا کہ قابض دشمن اپنے جرائم کی قیمت چکانے سے نہیں بچ سکے گا۔ انکا کہنا تھا کہ دشمن کو فلسطینی شہریوں کےقتل کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔