ایک طرف فلسطینیوں کے خلاف منظم صہیونی جرائم کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرفر صہیونی فوج کی لامحدود امریکی حمایت اور اسلحے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بین الاقوامی سطح پر فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کو تسلیم کیے جانے کے باوجود صہیونی ریاست کوامریکا کی طرف سےفوجی اور جنگی امداد دی جا رہی ہے۔
ان معاہدوں کا تازہ ترین انکشاف عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے 25 امریکی F-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا عمل شروع کردیا ہے۔
عبرانی اخبار نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ وزارت دفاع نے F-35 طیاروں کے تیسرے سکواڈرن کی خریداری شروع کی ہے یہ کھیپ 25 طیاروں پر مشتمل ہے۔آنے والے مہینے میں امریکا کی طرف سے اس ڈیل پر دستخط ہوجائیں گے۔
جولائی کے اوائل میں صہیونی وزارت دفاع نے F-35 لڑاکا طیاروں کا تیسرا سکواڈرن خریدنے کی منظوری کا اعلان کیا جس کی مالیت 3 ارب ڈالر تھی۔
نئے لڑاکا طیاروں کی ترسیل 2027 میں ہر سال 3 طیاروں کی شرح سے شروع ہونے والی ہے اور معاہدے کے اختتام تک اسرائیل کے پاس اس نوعیت کے 75 جنگی طیارے ہوں گے۔
فضائیہ کو F-35 طیاروں کا تیسرا سکواڈرن فراہم کرنا اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں کو جدید بنانے اور مزید جدید لڑاکا طیارے فراہم کرنے، لڑاکا اور کارگو طیاروں کی دیکھ بھال اور پرانے ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کو ترک کرنے کے منصوبے کے تناظر میں آتا ہے۔
جون 2016 میں، قابض اسرائیل نے F-35 طیاروں کی خریداری شروع کی، یہ جنگی طیارے حاصل کرنے والا امریکا کے بعد پہلا ملک ہے۔