لبنان میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ عین الحلوہ میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان مسلح جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے متحارب گروپوں کے درمیان مفاہمت کی کوشش شروع کی ہے۔
حماس کے ایک سینیر رہنما موسیٰ ابو مرزوق کل منگل کے روز بیروت پہنچے تاکہ لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں جھڑپوں کو ختم کرنے پر زور دیا جا سکے۔ کیمپ میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لیے کئی بارمعاہدے بھی ہوئے ہیں مگر جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔
طبی حکام اور سرکاری میڈیا کے مطابق جنوبی ساحلی شہر صیدا کے قریب عین الحلوہ مہاجر کیمپ میں کئی دنوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔نامعلوم سمت سے آنے والی گولیوں ملک کے تیسرے سب سے بڑے شہر میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پیر کے روز کیمپ کے قریب چوکیوں پر فائرنگ سے پانچ لبنانی فوجی زخمی ہوئے۔
بیروت میں حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ ابو مرزوق عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں کشیدگی پر قابو پانے کے لیے مختلف فلسطینی دھڑوں کی قیادت سے بات کریں گے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک کے سینیر عہدیدار موسیٰ ابو مرزوق لبنانی حکام اور فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے تاکہ جھڑپوں کے خاتمے کے لیے کسی سمجھوتے تک پہنچنے کی کوشش کی جا سکے۔