مقبوضہ مغربیکنارے کے شمالی شہر جنین اور مشرقی غزہ کی پٹی میں صیہونی قابض افواج کی تازہوحشیانہ کارروائیوں میں کم سے کم چار فلسطینی نوجوان شہید اور اکتالیس زخمی ہوگئے۔
جنین میں وزارتصحت نے اعلان کیا کہ شہر کے خلیل سلیمان سرکاری ہسپتال اور ابن سینا سپیشلائزڈہسپتال میں تین شہداء کی لاشیں اور 30 زخمی لائے گئے ہیں۔ ان میں بعض زخمیوں کی حالتتشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
وزارت صحت نے بتایاکہ شہید ہونے والوں کی شناخت 23سالہ محمود علی نافع السعدی،24سالہ محمود خالد عرعراوی اور 22 سالہ رفعت عمرخمایسہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ مزاحمت کاروں نے ایک خصوصی اسرائیلی فورس کا پتہ لگایا جو کیمپ کے آس پاسگھس آئی تھی اور اس سے جھڑپ ہوئی جس کے بعد قابض فوج کی بڑی کمک وہاں پہنچ گئی۔
ذرائع نے تصدیق کیہے کہ قابض فوج نے شہداء الاقصیٰ بریگیڈزکے رہ نما محمد ابو البھاء کے گھر کو گھیرے میں لے لیا اور گھر کی طرف فائر اورراکٹ سے چلنے والے دستی بم داغے جس سے شدید جھڑپوں کے دوران آگ لگ گئی۔
جھڑپوں کے ساتھاسرائیلی فوجی طیارے جنین کے اوپر سے پرواز کر رہے تھے۔
قابض فوج نےاعلان کیا کہ معوز ڈرون نے جنین کیمپ پر حملہ کیا۔
ذرائع کے مطابققابض فوج نے اتھارٹی کی جیلوں میں نظر بند زخمی مظلوم احمد جدعون کے گھر پر دھاوابول دیا۔
ادھر غزہ کی پٹی میں قابض فوج نےچار مقامات پر احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید اور 11 شہریزخمی ہوگئے۔
وزارت صحت نے غزہکی پٹی کے مشرقی علاقوں میں اسرائیلی قابض فوج کے حملوں کے نتیجے میں ایک نوجوان کیشہادت اور مختلف نوعیت کے 11 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ شہید ہونے والےنوجوان کی شناخت یوسف سالم رضوان کے نامسے کی گئی ہے جس کی عمر 25 سال بتائی جاتی ہے۔