مقبوضہ بیت المقدسپر قابض اسرائیل اور اس کے آباد کاروں کے حملے گذشتہ ستمبر کے مہینے میں بھی جاریرہے۔
ایک رپورٹ کےمطابق 4492 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور قابض حکومت اور فوج کیحمایت اور تحفظ کے ساتھ تلمودی رسومات رسومات ادا کیں۔
قابض حکام نے گذشتہستمبر کے دوران یروشلم کے باشندوں کے خلافگھروں میں نظربندی کے 18 فیصلے جاری کیے تھے۔
القدس مخالف یہودیتکمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض حکام عرب نارملائزیشن کی حوصلہافزائی کے ساتھ مسجد اقصیٰ اور یروشلم کے لیے اپنے اسٹریٹجک یہودیت کے منصوبوں کوآگے بڑھا رہے ہیں۔
یہودیت کے خلاف یروشلمکمیٹی کے سربراہ ناصر الہدمی نے کہا کہ انتہائی دائیں بازو کی قابض حکومت فلسطینیاور یروشلم کی حقیقت پر توجہ دیے بغیر مسجد اقصیٰ کو کنٹرول کرنے کے لیے اسٹریٹجکمنصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
یہودیوں کے تعطیلاتکے سیزن کا تیسرا پڑاؤ ہے، جس کے دوران مبینہ ہیکل گروپس نے آباد کاروں کو مسجدالاقصیٰ میں بے مثال دراندازی کرنے کی کال جاری کی۔
یہودیت کے خلاف یروشلمکمیٹی نے تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض حکام عربوں کو نارملائزیشن کی حوصلہ افزائی کےساتھ مسجد اقصیٰ اور یروشلم کو یہودیانے کے اپنے اسٹریٹجک منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھرہے ہیں۔