کل جمعرات کو صیہونیقابض فوج نے نفحہ جیل میں متعدد فلسطینی اسیران کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے جیل کیفضا میں شدید کشیدگی پھیل گئی۔
فلسطینی اسیرانکلب نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے نفحہ جیل کے سیکشن 3 پر دھاوا بول دیا، جس میں110 قیدی ہیں،قابض فوج نے قیدیوں کے کمروں میں گھس کر تلاشی لی اور قیدیوں کو تشددکا نشانہ بنایا۔
یہ انتظامی قیدیوںکی انتظامی حراست کو مسترد کرتے ہوئے، اگلے اتوار، جون 18، 2023 کو کھلی بھوک ہڑتالکرنے کی تیاریوں کی روشنی میں سامنے آیا ہے۔
قابض جیلوں میں سپریمنیشنل ایمرجنسی کمیٹی انتظامی قیدیوں نے کھلی بھوک ہڑتال میں حصہ لینے کی تیاری کےلیے تمام جیلوں قیدیوں کو متحرک کردیا ہے۔
کمیٹی نے کہا کہ سینکڑوںانتظامی قیدی "آزادی انقلاب – انتظامی انتفاضہ” کے نعرے کے تحت ہڑتال پرجائیں گے۔
قابض جیل انتظامیہنے انتظامی قیدیوں کی نقل و حرکت کو ناکام بنانے کی ابتدائی کوششیں شروع کیں، بھوکہڑتال کرنے والے کسی بھی قیدی کے خلاف متعدد سخت سزاؤں کی دھمکیاں دے کر انہیںڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔
اس جنگ میں قیدیوںکا بنیادی مطالبہ من مانی انتظامی حراست کے جرم کو ختم کرنا ہے، جس میں گزشتہ چند ماہکے دوران غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اس پالیسی کے تحت اسرائیلی جیلوں میں انتظامی قیدیوںکی تعداد تقریباً 1100 تک پہنچ گئی ہے۔رواں سال کے دوران اب تک 1300 سے زائدفلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔