مقبوضہ فلسطینیعلاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسسکا البانیس نے کہاہے کہ محصور غزہ کی پٹی کی آبادی کا ایک بڑا حصہ تباہی کا شکار ہے اور انہیںاسرائیل کی طرف سے اجتماعی نسل کشی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہفلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے شروع کیے گئے طوفان الاقصیٰ کے بعد اسرائیلی فوجکی بے رحمی کےساتھ جاری بمباری میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
البانیز نے مزیدکہا کہ "جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینی آبادی کے ایک بڑے حصےکو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ختم کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک بدترین درندگی ہے‘‘۔
اسرائیل کی طرفسے غزہ کو پانی، بجلی، خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی بند کرنے کے فیصلےپر تبصرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے رپورٹر نے زور دیا کہ غزہ کی محصور آبادی کوبھوکا مارنا اور انہیں ضروریات زندگی سے محروم کرنا جنگی جرم اور انسانیت کے خلافجرم ہے۔
مقبوضہ فلسطینیعلاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے نمائندہ نے کہا کہ اسرائیل نے غزہکی پٹی پر بمباری کے ذریعے اپنے رہائشیوں (آباد کاروں اور فوجیوں) کو بھی خطرے میںڈال دیا ہے۔