جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی بچے کے قاتل اسرائیلی فوجی پر‘غیرارادی‘ قتل کی فرد جرم عاید

بدھ 20-اپریل-2016

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے پچھلے ماہ مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں ایک فلسطینی لڑکے کو دانستہ طورپر گولیاں مار کر شہید کرنے میں قصور وار قرار دیے گئے اسرائیلی فوجی پر فرد جرم عاید کی گئی ہے مگر ساتھ ہی مجرم کو بچانے کے لیے اس کے اقدام کو’غیر ارادی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی اہلکار نے قتل کی نیت سے فلسطینی بچے کے سرمیں گولیاں نہیں ماری تھیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے 19 سالہ ایلان کاٹز نامی ایک فوجی اہلکار نے 24 مارچ کو الخلیل شہر میں تل ارمیدہ کے مقام پر عبدالفتاح الشریف نامی فلسطینی لڑکی کو اس وقت گولیاں مار کر شہید کردیا تھا جب وہ پہلے اسرائیلی فوجیوں کی گولیاں لگنے سے شدید زخمی تھا اور تڑپ رہا تھا۔ اس دوران وحشی اسرائیلی فوجی ایلان کاٹز زخمی کے قریب آیا اور اس کے سرمیں گولیوں کی بوچھاڑ کردی جس کے نتیجے میں الشریف موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔

بعد اس واقعے کی فوٹیج اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’’بتسلیم‘‘ نے حاصل کی تھیں جسے میڈیا میں نشرکیا گیا تو سبکی سے بچنے کے لیے اسرائیلی فوج نے قاتل کو حراست میں لے لیا تھا۔

گذشتہ روز اسرائیلی عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کی ایلان کاٹز نے فلسطینی لڑکے سترہ سالہ عبدالفتاح الشریف کو قتل کی نیت سے گولیاں نہیں ماریں۔ اس کے باوجود قاتل پر فرد جرم عاید کی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی