اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے شام کے شہر حلب میں سرکاری فوج کی جانب سے اسپتالوں اور شہری آبادی کے مراکز پروحشیانہ بمباری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بے گناہ شہریوں کا قتل عام سنگین جنگی جرم قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ حلب میں کئی روز سے جاری وحشیانہ بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکتیں وحشیانہ اور جنگی جرائم کا حصہ ہیں۔ حماس شامی فوج کے عام شہریوں پرحملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حلب میں نہتے شہریوں کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے وہ کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ عام شہرویں کا قتل عام جنگی جرم ہے وہ جہاں اور جس کے ہاتھوں سے ہو۔ حماس شام کے موجودہ بحران میں شامی قوم کے ساتھ ہے۔
ادھر حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ترک خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس حلب میں شامی فوج کی وحشیانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے کیونکہ شام کی سرکاری فوج کی وحشیانہ بمباری میں بڑی تعداد میں عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اہل حلب کا غم پورے فلسطین اور مسلم امہ کا غم اور دکھ ہے۔ مشکل کی گھڑی میں فلسطینی قوم اور حماس حلب کے عوام کے ساتھ رہے گی۔
خیال رہے کہ شام کے شہرحلب پر اکیس اپریل کے بعد سے شامی فوج کے فضائی حملوں میں سیکڑوں عام شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ شامی فوج کے جنگی طیارے حلب میں اسپتالوں اور شہری آبادی کے مقامات کو نشانہ بنا رہے ہیں جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔