فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے سرگرم فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے آئندہ ماہ ستمبر میں خواتین امدادی کارکنوں پر مشتمل دو امدادی قافلے’’امل‘‘ اور ’’زیتونہ‘‘ فلسطین روانہ کرنے کی تیاریاں شروع کی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی مساعی کے سلسلے میں خواتین کارکنوں کے دو جہازوں کے لیے نام تجویز کر لیے گئے ہیں۔ میلوں مسافت کی مسکراہٹ نامی قافلے کے چیئرمین اور امدادی کارکن عصام یوسف نے خواتین کے امدادی قافلوں کے لیے ’’امل‘‘ اور ’’زیتونہ‘‘ کے ناموں کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود وہ غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کی مساعی جاری رکھیں گے۔
عصام یوسف نے توقع ظاہر کی کہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے خواتین کے قافلے میں 24 سرکردہ عالمی خواتین شامل ہوں گی۔ انہوں نے محصورین غزہ کے لیے عالمی سطح پر سیاسی، مالی، مادی اور معنوی امداد فراہم کرنے کی بھی اپیل کی۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں خواتین کےامدادی قافلوں کی تیاری میں کئی عالمی ادارے سرگرم ہیں۔ ان میں غزہ کے مرکز برائے امور نسواں، اسرائیل کا ویمن پیس الائنس، اسپین کے پولیٹیکا فیمنیسٹا فورم، ناروے کا ویمن فرنٹ، میکسیکو کا یکجہتی فلسطینی رابطہ گروپ، امریکا کے کوڈ ویمن بنک برائے خواتین اور کینیڈا کے الکبیپک الائنس برائے خواتین خاص طورپر شامل ہیں۔