جمعه 15/نوامبر/2024

بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 7 موبائل شیلٹر مسمار کردیے

منگل 17-مئی-2016

اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں ایک کارروائی کے دوران یورپی یونین کی جانب سے فلسطینیوں کو دیے گئے موبائل شیلٹر مسمار کر دیے، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد مکان کی چھت سے محروم ہو گئے ہیں۔ ادھر غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں قابض فوج نے ایک دوسری کارروائی میں فلسطینیوں کا ایک زرعی فارم مسمار کر دیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے سوموار کو علی الصباح مشرقی بیت المقدس میں العیزریہ کالونی میں جبل البابا کے مقام پر فلسطینی شہریوں کی رہائش کے لیے استعمال ہونے والے سات  شیلٹر مسمار کردیے۔ یہ شیلٹر بے گھر افراد کو یورپی یونین کے ممبر مماک کی جانب سے فراہم کیے گئے تھے۔

عینی شاہدین نے بتایا اسرائیلی فوجیوں اور اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں کے ہمراہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کے عہدیداروں نے جبل البابا کا محاصرہ کیا اور فلسطینی شہریوں کو ان کے عارضی گھروں سے نکالنے کے بعد بلڈوزروں کی مدد سے انہیں مسمار کر دیا۔ ان شیلٹروں میں متعدد فلسطینی بدو خاندان رہائش پذیرتھے۔

خیال رہے کہ جبل البابا کے مقام پر فلسطینیوں کے شیلٹروں کی مسماری کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی قابض فوج یہاں پر عارضی طور پر رہائش اختیار کرنے والے فلسطینیوں کو بے گھر کرتی رہی ہے۔ یہاں پر آباد ہونے والے فلسطینی سنہ 1948ء کو قیام اسرائیل کے وقت ھجرت کر کے یہاں آئے تھے۔ جبل البابا میں عارضی طور پر رہائش اختیار کرنے والے کل 56 خاندانوں کے 300 افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہ شہری اپنی جگہیں بدلتے رہتے ہیں۔ 

مختصر لنک:

کاپی