شنبه 16/نوامبر/2024

بچوں کا ٹی وی دیکھنے کا رجحان کیسے درست کریں؟

جمعہ 20-مئی-2016

گھروں میں ٹیلی ویژن کو بچوں کی اخلاقی ابتری کا ایک اہم ذریعہ بھی قرار دیا جاتا ہے مگر ٹی وی چینل بچوں کی فکری رہ نمائی اور ان کی تعلیم و تربیت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جو والدین بالخصوص مائیں اپنے بچوں کے ٹی وی دیکھنے کے رحجان سے پریشان ہیں تو انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ وہ درج ذیل طریقوں سے با آسانی اپنے بچوں کے ٹی وی دیکھنے کے رحجان کو درست کرسکتی ہیں۔

کرنے کے کام
سب سےپہلے تو یہ ذہن نشین کرلیں کہ ٹی وی آپ کے بچے کی آرام وراحت کا ذریعہ نہیں۔ اس لیے بچے کے روز مرہ ٹی وی دیکھنے کے نظام الاوقات کو خود متعین کریں۔ نیز بچوں میں ٹی وی دیکھنے سوا دیگر مشاغل مثلا کھیل کود، خاکہ سازی، تصاویر مین رنگ بھرنے اور کہانی سنانے جیسے مشاغل میں دلچسپی پیدا کریں۔

کبھی اکیلے بچے کو ٹی وی کے سامنے نہ بیٹھنے دیں، بالخصوص جب کہ آپ کا بچہ دو سے پانچ سال کے درمیان ہے۔ بچے کو زیادہ سے زیادہ چوبیس میں سے دو گھنٹے ٹی وی دیکھنے کا موقع دیں۔
 ٹی وی کی آواز ہلکی رکھیں تاکہ بچہ آپ کی بات کو بھی توجہ سے سن کراس پرعمل درآمد کر سکے۔ اگر بچہ آپ کی بات نہ مانیں اور ٹی وی کے آگے سے نہ اٹھے تو اسے ہلکی پھلکی سزا دیں۔

ٹی وی دیکھنے کے دوران آپ بچے کے قریب رہیں، بہتر ہے کہ بچوں کو تعلیمی سرگرمیوں سے متعلق کارٹون دکھائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بچے کے ردعمل کا بھی مشاہدہ کریں۔

بچے سے کارٹون فلموں کے بارے میں سوال جواب کریں، چاہے وہ بات نہ بھی کر سکتا ہو، آپ کی بات کرنا اسے زبان سیکھنے میں مدد دے گا اور ان کی بہتر ذہنی نشونما ہو گی۔ وہ آپ کی زبان وبیان کو سمجھے گا اور الفاظ کی ادائی میں آپ کی نقالی کرے گا۔

بچے کو کئی کئی گھنٹے تک ٹی وی کے سامنے بیٹھنے سے روکیں۔ ایسی مشغولیت اختیار نہ کریں جس سے بچہ نظرانداز ہوجائے۔

بچوں کی تعلیم وتربیت میں تنہا ماں ذمہ دار نہیں ہوتی۔ باپ اور دیگر اقارب کو بھی بچوں کی دیکھ بھال میں دلچسپی لینا چاہیے۔ بچوں کو دوسرے کے ساتھ مل جل کر کھیلنے کا بھی موقع دیں۔ بہتر ہے کہ بچے کو خود اپنا مضمون منتخب کرنے کا موقع دیا جائے۔

 ٹی وی کے حوالے سے بہتر مضامین تعلیمی پروگرام ہی ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سبزیوں ، پھلوں اور اشیاء کے بارے میں آگاہی سے متعلق ٹی وی پروگرام بچوں کے لیے منتخب کیے جائیں مگر ککنگ پروگرامات دکھانے سے گریز کریں کیونکہ ان میں چھری چاقو کا استعمال بچوں کو اس طرف لے جا سکتا ہے۔

ٹی وی دیکھتے ہوئے اس کے بہت قریب نہ بیٹھیں بلکہ ایک مناسب فاصلہ رکھیں، ٹی وی کے بہت قریب بیٹھنے سے آپ اور بچے کی بینائی پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

دو سے پانچ سال تک عمر کے بچوں کو کھانے پکانے کے پروگرامات اور فلموں سے خاص طور پر دور رکھیں۔ اسی طرح نیوز چینل، خوف زدہ مناظر والے پروگرامات سے بھی دور رکھیں۔

ان مذکورہ نکات پرعمل درآمد کرنےسے آپ کے بچے کے ٹی وی دیکھنے کے رجحان میں مثبت تبدیلی آئے گی کیونکہ برطانیہ میں 2000 بچوں پر اس طریقہ کار کو اپنایا گیا تو ان کے معمولات دوسرے بچوں سے مختلف پائے گئے ہیں۔ ٹی وی دیکھنے سے صرف بچوں کی زبان اور حرکات و سکنات پراثر نہیں پڑتا بلکہ بچوں کی جسمانی صحت اور پھٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی