اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیل کے نو منتخب وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم جنگ نہیں چاہتے مگر اپنے دفاع سے غافل بھی نہیں ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ لائبرمین کی دھمکیاں فلسطینی قوم کو خوف زدہ نہیں کرسکتیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے قایدین نے اسرائیل کی جانب سے جارحیت کی دھمکیوں کو مسترد کردیا۔ حماس رہ نما فتحی حماد نے کہا کہ القسام بریگیڈ اور دیگر مزاحمتی تنظیمیں دشمن کے خلاف طاقت کا ایک نیا توازن قائم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو کسی صورت میں غزہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔
حماس رہ نما نے القسام بریگیڈ سے اپیل کی کہ وہ صہیونی دشمن کے خلاف اور فلسطینی قوم کے دفاع کے لیے بھرپور تیاری کریں۔
اسرائیلی وزیردفاع موشے یعلون کے استعفے اور آوی گیڈور کے وزارت دفاع کے منصب پر فائز ہونے سے متعلق حماس نے اپنے موقف میں وضاحت کی کہ فلسطینی قوم کے لیے لائبرمین اور یعلون دونوں یکساں دشمن ہیں۔ حماس کی قیادت کو قاتلانہ حملوں میں شہید کرنے کی لائبرمین کی دھمکیاں نئی نہیں ہیں۔ مسٹر لائبرمین کی گیدڑ بھبکیوں سے خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں۔ اگر فلسطینی قوم پر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کا بدلہ جنگ اور حملے کا بدلہ حملہ ہوگا۔