اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنیدوغلی پالیسی کا عملاً اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے ساتھ نام نہاد امن باتچیت جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب امنمذاکرات کے دشمن آوی گیڈور لائبرمین کو اسرائیل کا وزیردفاع مقرر کرنے کا فیصلہکیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نیتن یاھو نے اتوارکے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی حکومت فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کیبحالی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔
نیتن یاھو نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اسرائیلمیں ایک وسیع البنیاد حکومت قائم ہو، جس میں زیادہ سے زیادہ سیاسی جماعتوں کو شریککیا جائے اور وہ حکومت فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات کرے۔
بنجمن نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میںقیام امن کے لیے علاقائی قوتوں کے ساتھ تعاون کو تیار ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھونے فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کے بحالی کی کوششوں کااعلان ایک ایسے وقت میںکیا ہے جب دوسری جانب انہوں نے انتہا پسند اور فلسطین دشمن اسرائیلی سیاست دانآوی گیڈور لائبرمین کو ملک کا نیا وزیردفاع مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لائبرمین کی جماعت ’’اسرائیل بیتنا‘‘ کیاسرائیلی کنیسٹ میں کل پانچ نشستیں ہیں۔ جب کہ نیتن یاھو کی پارٹی کے پاس 120 کے ایوان میں 61 سیٹیں ہیں۔ یوںنیتن یاھو کو کابینہ میں مزید پانچ سیٹیں اور حاصل ہو گئی ہیں اور ان کی حکومتمضبوط ہو گئی ہے۔