اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ہماری عرباقوام اور مسلم امہ کے عوام سے اپیل ہےکہ وہ آج جمعہ کو دنیا بھر میں فلسطینیوںکی حمایت میں نفیر عام کریں۔
انہوں نے خبردارکہا کہ فلسطینی قوم پر ان کی اپنی سرزمین پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے اورانہیں اپنے ملک سے نکال کرغریب الوطن کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔
اسماعیل ھنیہ نےخبردار کہا کہ غزہ کی پٹی میں 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت بند نہ ہوئی تو یہ علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے۔
ہنیہ نے جمعرات کیشام اپنی تقریر میں کہا کہ ہم نے سب کو خبردار کیا ہے کہ اگر یہ جارحیت، بربریت،قتل و غارت، تباہی اور خونریزی جاری رہی تو یہ جنگ ایک علاقائی جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ امریکا علاقوں اور محاذوں کو بے اثر کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ہم دیکھتے ہیںکہ شمالی فلسطین کی سرحدوں پر مسلسل کشیدگی جاری ہے اور یہ اس بات کی تصدیق کرتیہے کہ جارحیت کا تسلسل اور خون بہایا جا رہا ہے۔ غزہ میں ثابت قدم رہنے والے ہمارےلوگ تمام معاہدوں اور منصوبوں کو خاک میں ملا دیں گے، چاہے وہ فلسطینی سطح پر ہو یاعلاقائی سطح پرہوں۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ مزاحمت نے اپنی زبردست اسٹریٹجک ہڑتال شروع کر دی ہے اور وہ قابض کیبربریت، اس کے جرائم، اس کے اندھا دھند قتل اور گھروں پر جان بوجھ کر بمباری کےباوجود اس جنگ کے تال کو اب بھی کنٹرول کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہپوری دنیا ابھی تک غزہ میں لوگوں کی ثابت قدمی اور قابل فخر ثابت قدمی اور اس جنگکو بھرپور طریقے سے سنبھالنے والی مزاحمت کا ریکارڈ دیکھ کر دھنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کی نازی دشمن، فاشسٹ، قاتل عفریتکی نوعیت کے جرائم کو پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ کیونکہ اس کی بربریت میں ہزاروںخواتین اور بچوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ یہ جارحیت مغربی کنارے تک پھیلی ہوئی ہے جہاں کل نور شمس کیمپ میں قتل عاکیا گیا۔ جنوبی لبنان میں ہمارے مزاحمتیساتھیوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا یہ بات تمام مبصرین پر واضح ہو چکی ہے اور سب سے پہلے یہ کہ امریکی انتظامیہغزہ کے خلاف جارحیت کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی حمایت فراہم کرنے میں بری طرحناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوںکو غزہ سے نکال باہر کرنے کے منصوبے پر امریکا عرب ممالک کی حمایت حاصل کرنے میںبری طرح ناکام رہا ہے۔