جمعه 15/نوامبر/2024

امریکا بائیکاٹ تحریک کےخلاف صہیونی ریاست کی پشتیبان بن گیا

بدھ 8-جون-2016

اسرائیلی اخبارات نے ایک تازہ خبر شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا کی 20 ریاستوں نے اسرائیلی بائیکاٹ کے لیے سرگرم اداروں کو ناکام بنانے اور صہیونی ریاست کی ہرسطح پر مدد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے جاری تحریک BDS کو امریکا کی 20 ریاستوں کی جانب سے سخت مزاحمت اور مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان بیس ریاستوں کی حکومتوں نے اسرائیلی بائیکاٹ تحریک کو موثر بنانے کے لیے متبادل لائحہ عمل مرتب کرنا شروع کردیا ہے۔ یہ ریاستیں ایسی کمپنیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کررہی ہیں جو صہیونی ریاست میں اسرائیل کی شرائط پر سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوں اور بائیکاٹ تحریک سے متاثر نہ ہوں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے جاری تحریک بھی آگے بڑھ رہی ہے۔ پہلے یہ تحریک جامعات کے طلباء تک محدود تھی مگر اب ریاستوں کے ایواںوں تک جا پہنچی ہے۔ یہاں تک کہ امریکی ریاستوں کیرولینا اور الینوی کے ہاں بھی اسرائیل بائیکاٹ کے مطالبات زیربحث آ رہے ہیں۔

اسی بائیکاٹ تحریک کو دیکھتے ہوئے نیویارک کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کا معاشی بائیکاٹ کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے نہیں کریں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی تجزیہ نگار یہ ماننے لگے ہیں کہ بائیکاٹ تحریک نے اسرائیل اور امریکا کے درمیان درآمدات و برآمدات کو کافی متاثر کیا ہے۔ اسرائیلی تجزیہ نگار فیگی چبیرہ کا کہنا ہے کہ بائیکاٹ تحریک کی وجہ سے امریکا میں اسرائیلی مصنوعات کی خریداری کے کروڑوں ڈالر مالیت کے معاہدے ناکام ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی