اسرائیل کی اپیل کورٹ نے زیرحراست فلسطینی صحافی احمد البیتاوی کی ایک دوسری عدالت کی جانب سے دی گئی 11 ماہ قید اور 500 ڈالر جرمانے کی سزا میں اضافے کی درخواست منظور کرلی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق احمد البیتاوی کو اس وقت ’عوفر‘ نامی جیل میں رکھا گیا ہے۔ اسرائیل کی اپیل کورٹ میں حال ہی میں پراسیکیوٹر کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دوسری عدالت نے ملزم[احمد البیتاوی] کو گیارہ ماہ قید اور 2000 شیکل جرمانہ کی جو سزا سنا رکھی ہے وہ کم ہے۔ لہذا اپیل کورٹ البیتاوی کی سزا میں اضافے کی منظوری دے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے البیتاوی کی سزا پر نظرثانی کا اعلان کیا ہے۔
صحافی احمد البیتاوی کے بھائی محمد البیتاوی نے بتایا کہ اس کا بھائی 15 ماہ تک سنہ 2014ء اور 2015ء کے دوران بھی قید رہ چکا ہے۔
خیال رہے کہ 33 سالہ احمد البیتاوی کا آبائی تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ سے ہے۔ وہ القدس انٹرنیشنل کے ساتھ ایک فری لانس صحافی کے طورپر کام کر رہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے جون 2015ء کو انہیں حراست میں لے لیا تھا۔
قبل ازیں مئی سنہ 2014ء کو بھی اسرائیلی فوج نے احمد اور اس کے بھائی محمد کو حراست میں لیا تھا، تاہم تین ماہ کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے رہائی کے بعد انہیں ایک گھنٹے سے زیادہ گھر سے باہر جانے پر پابندی عاید کی گئی تھی۔