جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوجیوں نے ذہنی مریض فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار دیں

ہفتہ 11-جون-2016

اسرائیلی فوج نے جمعہ کی شام مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ’عورتا‘ فوجی چوکی کے قریب ایک ذہنی مریض فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا۔ صہیونی فوجیوں نے اپنا جرم چھپانے کے لیے حسب معمول زخمی فلسطینی پر یہودی فوجیوں پر چاقو سے حملے کا ڈرامہ رچایا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’0404‘‘ کےمطابق عورتا فوجی چوکی کے قریب ایک فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی جس پر فوجیوں نے فائرنگ کرکے اسے زخمی کردیا۔ اسرائیلی ویب سائیٹ نے فلسطینی نوجوان پرچاقو سے حملے کا الزام تھوپا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ آیا اس کے چاقو سے حملے میں کوئی فوجی زخمی بھی ہوا ہے یانہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق زخمی فلسطینی نوجوان کی شناخت خالد القاضی کے نام سے کی گئی ہے۔ گولیاں لگنے سے وہ شدید زخمی ہے اور اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔

عینی شاہدین اور مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ فلسطینی شہری کو گولیاں مارنے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے عورتا چوکی اور اس کے گردو پیش کے علاقوں کی ناکہ بندی کردی تھی اورامدادی کارکنوں کو زخمی شہری تک رسائی نہیں دی گئی۔

فلسطینی محکمہ صحت نے بھی عورتا کے مقام پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں۔ مقامی فلسطینی ذرائع نے زخمی نوجوان کی شناخت 26 سالہ خالد القاضی کے نام سے کی ہے اور بتایا ہے کہ وہ ذہنی مریض تھا۔ اسے اسرائیلی فوج نے متعدد مرتبہ گرفتار کیا مگر محبوط الحواس ہونے کی بناء پر رہا کردی جاتا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی