اہل اسلام کے ہاں روزہ ایک مقدس اور اللہ کی پسندیدہ عبادت ہے۔ دنیا کے مختلف مذاہب اور معاشروں میں روزے کا تصورموجود ہے۔ اجرو ثواب کے ساتھ ساتھ ماہرین روزے کے انسانی صحت کے لیے کئی طبی فواید بھی بیان کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ روزے کو مغربی دنیا میں امراض سے علاج کا ایک بہترین ذریعہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔
امریکا کے ایک ڈاکٹر عبدالھادی مصباح جو امریکا میں انسانی جسم میں قوت مدافعت پیدا کرنے کے لیے قائم کردہ ایک طبی مرکز کے رکن بھی ہیں کا کہنا ہے کہ روزہ انسانی جسم کے نظام انہضام کو بہتر بناتا اور بڑی آنت میں پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افطاری کے وقت کھجور، انگور، مالٹے، کیلے، سیب اور کثرت کے ساتھ سبزیوں اور دیگر پھلوں کے استعمال سے انسان میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مغربی ممالک میں جہاں روزے کا مذہبی تصور نہیں وہاں روزے کو بیماریوں سے علاج کے لیے مفید قراردیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر مصباح کا کہنا ہے کہ روز مرہ زندگی میں ہم کچھ نہ کچھ کھاتے پیتےرہتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسم میں موجود بعض خلیات اپنی کارکردگی کھوہ دیتے۔ روزہ رکھنے کی صورت میں وہ خلیات ایک بارپھر متحرک ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ روزہ انسان میں روحانیت کو ‘چارج‘ کرنے کا ایک بہترین ذریعہ سمجھا جات ہے۔ اس کے انسانی صحت کے لیے بھی ان گنت فواید ہیں مگر بہت لوگ ان فواید سے آگاہ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ انسانی جسم میں موجود زہریلے مواد کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اضافی چربی اور اضافی وزن کم کرتا، حرکت قلب میں توازن اور خون کی گردش کو فطری انداز میں لانے میں مدد دیتا ہے۔ حتیٰ کہ روزے سے دماغ اور دیگر اعضاء کی کارکردگی میں بھی بہتری آتی ہے۔