جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کی کارروائی، 10 فلسطینی ماہی گیر گرفتار

جمعرات 16-جون-2016

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے ساحل سمندر کے قریب مچھلیوں کا شکار کرنے والے فلسطینی ماہی گیروں کا تعاقب کرتے ہوئے ان پر فائرنگ کی اور کم سے کم 10 ماہی گیروں کو حراست میں لینے کے بعد ان کی کشتیاں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔

 مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوبی اور وسطی غزہ کے ساحلی علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف کارروائی کے دوران کم سے کم دس ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا۔ ماہی گیر یونین کے ایک سرکردہ عہدیدار نزار عیاش نے بتایا صہیونی فوجیوں نے ساحلی علاقے دیر البلح کے مقام پر سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ بعد ازاں ان کی کشتیوں کا تعاقب کرتے ہوئے کم سے کم چار ماہی گیروں کو گرفتار  اور ان کی کشتیوں کو ضبط کر لیا گیا۔

خیال رہے کہ فلسطینی ماہی گیروں کی گرفتاری کا وحشیانہ صہیونی سلسلہ گذشتہ کئی سال سے جاری ہے مگر سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے اختتام پر فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان مصر کی ثالثی کے تحت جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کی رو سے اسرائیل نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو سمندر میں چھ کلو میٹر تک ماہی گیری کا حق دیا تھا مگرعملاً اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو سمندر میں دو کلو میٹر تک بھی مچھلیوں کے شکار کا حق نہیں دیتا۔

مختصر لنک:

کاپی