مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حمزہ طلال ابو سنینہ کو صہیونی فوج نے دو فروری 2015ء کو حراست میں لیا تھا اور گرفتاری کے بعد عدالت نے اسے چھ ماہ انتظامی قید میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ابو سنینہ کی انتظامی حراست میں مسلسل تین بار کی توسیع کی گئی ہے۔ گذشتہ روز دوبارہ اس کی مدت حراست میں مزید چارماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔
مرکزبرائے حقوق اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حمزہ ابوسنینہ کے دو اور بھائی بھی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔ محمد طہ ابو سنینہ کو 20 اگست 2008ء کو حراست میں لیا گیا تھا اور اسے 12 سال قید کی سزا کا سامنا ہے جب کہ 21 سالہ صفوان طہ کو 4 مئی 2015ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔