فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو مصر کی طرف سے بند کیے جانے اور غزہ کے شہریوں کی غرب اردن کے راستے بیرون ملک سفر پرعاید اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں اس سال غزہ کے شہری عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں حج عمرہ ٹور آپریٹر آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکومت کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ماہ صیام کے دوران عمرہ سیزن میں غزہ کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو کھولا جائے گا اور عازمین عمرہ کو حجاز مقدس جانے کی سہولت دی جائے گی مگر مصری حکومت کی یقین دہانی ہوائی ثابت ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آدھا رمضان المبارک گذر جانے کے باوجود مصری حکومت کی طرف سے غزہ کے عازمین عمرہ کو بیرون ملک سفرکی اجازت نہیں دی گئی ہے مگر اس حوالے سے قاہرہ حکومت بالکل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
ادھر فلسطینی عوامی حلقوں کی جانب سے غزہ کی شہریوں کو عمرہ کی سہولت سے محروم رکھنے پر فلسطینی اتھارٹی پر بھی کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے شہریوں کے حج اور عمرہ جیسی مقدس عبادت کو بھی سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھا رہی ہے۔ ماضی میں رفح گذرگاہ کی بندش کے بجران کے باوجود سالانہ 14 ہزارہ فلسطینی غزہ کی پٹی سے عمرہ کی ادائی کے لیے جاتے رہے ہیں مگر جب سے مصرمیں فوجی حکومت نے اقتدار پر قبضہ کیا ہے غزہ کی پٹی کے عوام کی مشکلات میں غیرمعمولی اضافہ ہو چکا ہے۔