اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قائم یہودی کالونیوں کو بوگس ذرائع سے کروڑوں شیکل کی رقوم کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کچھ عرصے سے ارجنٹائن، امریکا اور جنوبی امریکی ملکوں کے بنکوں سے بوگس کھاتوں کے ذریعے فلسطین میں یہودی کالونیوں کو خطیر رقوم منتقل کی جا رہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل میں اس حوالے سے گذشتہ ڈیڑھ سال سے چھان بین کا سلسلہ جاری ہے اور خلاف قانون رقوم کی منتقلی کے حوالے سے حقائق جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب تک کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ارجنٹائن کے یہودی دولت مند اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں۔ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کی توسیع کے لیے غیرقانونی طریقے سے یہودیوں کی مالی مدد کررہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آبادکالونیوں کو غیرقانونی طور پر رقوم کی منتقل کا سلسلہ کئی سال پرانا ہے۔ سنہ 2000ء میں یہودی کالونیوں کو 4 ملین شیکل کی رقم غیرقانونی طریقے سے منتقل کی گئی۔ سنہ 2006ء میں 8 لاکھ 70 ہزار شیکل، سنہ 2010ء میں 65 لاکھ شیکل اور سنہ 2014ء میں 82 لاکھ شیکل غیرقانونی ذرائع سےیہودی کالونیوں کو منتقل کیے گئے ہیں۔