جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں فسطینی خاتون شہید

ہفتہ 25-جون-2016

 اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور فلسطینی خاتون کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ صہیونی فوج کی جانب سے حسب معمول یہ کہانی گھڑی گئی ہے کہ فلسطینی خاتون کو گولیاں اس وقت ماری گئیں جب اس نے دو یہودی آباد کاروں کو راہ چلتے اپنی گاڑی تلے کچلنے کی کوشش کی تھی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز مشرقی الخلیل شہر میں ’کریات اربع‘ یہودی کالونی کے قریب  اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی کار ڈرائیور پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کار چلانے والی فلسطینی خاتون شدید زخمی ہوگئی۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق زخمی خاتون کی مدد کے لیے امدادی کارکنوں اور ہلال احمر فلسطین کے عملے نے اس کے قریب جانے کی کوشش کی مگر اسرائیلی فوجیوں نے اسے طبی امداد فراہم کرانے سے روک دیا جس کے نتیجے میں وہ کئی گھنٹے خون میں لت پت رہنے کے بعد دم توڑ گئی۔ اسرائیلی فوجیوں نے شہیدہ کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا ہے۔

ادھر فلسطینی وزارت  صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والی فلسطینی خاتون کی شناخت مجد الخضور کے نام سے کی گئی ہے۔ جس کا تعلق الخلیل شہر کے بنی نعیم قصبے سے بتایا جاتا ہے۔

عبرانی نیوز ویب پورٹل 0404 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی خاتون پر فائرنگ کا واقعہ کریات اربع کالونی کے قریب ایک پٹرول پمپ پر پیش آیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی خاتون کی کار کی ٹکر سے دو یہودی میاں بیوی زخمی ہوئے ہیں۔ دونوں کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہرہے۔ دونوں کو معمولی نوعیت کے زخم آئے ہیں۔

عبرانی ویب پورٹل کے مطابق دونوں زخمی یہودیوں کو ڈیوڈ کریسنٹ نامی اسرائیلی امدادی ادارے کی ایمبولینس کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم فلسطینی ہلال احمر کو زخمی فلسطینی لڑکی کی مدد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔

مختصر لنک:

کاپی