چهارشنبه 30/آوریل/2025

ناروے کی غزہ میں قابض فوج کے جرائم پر مغرب کی خاموشی پر تنقید

جمعہ 25-اپریل-2025

انقرہ – مرکزاطلاعات فلسطین

ناروے کے وزیر خارجہ اسپن بارتھ ایڈی نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم اور ان کی نسل کشی کے حوالے سے کئی مغربی ممالک کی خاموشی پر کڑی تنقید کی۔

جمعرات کو ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کے ساتھ ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دونوں وزراء نے مشرق وسطیٰ کی پیش رفت، خاص طور پر غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا۔

ناروے کے وزیر خارجہ نے کہا کہ”میں غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں اپنے کچھ مغربی ہم منصبوں کی خاموشی پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہوں۔ اس سانحے پر کھل کر موقف کا اظہار کرنے میں ناکامی کو ایک "سنگین غلطی” سمجھتا ہوں‘۔

ایڈی نے وضاحت کی کہ ناروے خاموش ممالک میں شامل نہیں رہا، لیکن فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا، جس نے 7 اکتوبر کے حملوں پر اسرائیل کے ردعمل پر کڑی تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت”تناسب کے اصولوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی کی ہے”۔وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک بین الاقوامی قانون کے احترام کی بنیاد پر ایک مضبوط نقطہ نظر سے تنازعات کی طرف بڑھ رہا ہے، بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے اصولوں کے تحفظ اور دوہرے معیارات سے بچنے کے لیے مستقل اور عوامی موقف اپنائے۔
۔

یہ بیانات 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر اپنی تباہی کی جنگ میں امریکی حمایت کے ساتھ جاری اسرائیلی قبضے کے درمیان آئے ہیں، جس کے نتیجے میں 168,000 سے زیادہ اموات اور زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں اور 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی