برازیل کے صدرلوئزاناشیو لولا دا سلوا نے غزہ میں اب تک ہو چکی ہزاروں ہلاکتوں کے باعث اسرائیلاور حماس کی جنگ کو نسل کشی قرار دیا ہے۔ انہوں نے غزہ میں بچوں کی ہلاکتوں کی غیرمعمولی طور پر بڑھ چکی تعداد پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا یہ نسل کشی ہے۔
برازیل کے صدر نےمطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام مغویان کو رہا کیا جائے اور امدادی سامان غزہ کیپٹی پر شہریوں تک پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
صدر لولا نےسرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ‘ یہ جنگ نہیں ہے نسل کشی ہے۔ جس میں 2000 کےقریب بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ وہ بچے جن کا اس جنگ سے کچھ لینا دینا نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا’میں نہیں جانتا کہ کوئی انسان ایسی جنگ کا متحمل کیسے ہو سکتا ہے جس کے بارے میںوہ جانتا بھی ہے کہ اس جنگ کے نتیجے میں معصوم بچوں کی ہلاکتیں ہوں گی۔ ‘
خیال رہے اسرائیلاور حماس کی جنگ کے دوران اب تک سات ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میںتقریباً تین ہزار بچے اور سترہ سو خواتین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا انکا دوسرے ملکوں کے رہنماوں کے ساتھ رابطہ ہے اور امیرقطر سے انہوں نے غزہ میںپھنسے برازیلی شہریوں کو نکالنے کے لیے بھی بات کی ہے۔
واضح رہے غزہ میں30 برازیلی شہری موجود ہیں۔ صدر برازیل نے بتایا کہ ان کا وکلا کی ٹیم سے بھی اپنےمغوی شہریوں کی واپسی کے لیے رابطہ ہے۔