اسرائیل کی ایک مقامی عدالت میں کم عمر فلسطینی اسیران شادی فراح اور احمد الزعتری کے خلاف دائر مقدمہ کی کارروائی جاری ہے۔ دونوں فلسطینی بچوں کو دنیا کے کم سن اسیر قرار دیا جاتا ہے کیونکہ دونوں کی عمریں 12 سال بتائی جاتی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دونوں فلسطینی بچوں کے خلاف دائر مقدمہ کی سماعت کل اتوار کے روز ہوئی۔
اسرائیلی فوج نے شادی فراح اور زعتری کو 30 نومبر2015ء کو کفر عقب کے مقام پر قائم اسکول سے واپس آتے ہوئے اس وقت حراست میں لے لیا تھا جب تلاشی کے دوران ان کے بستوں سے چاقو برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ دونوں فلسطینی لڑکے چاقو کے ذریعے فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
دونوں فلسطینی بچے کم سن ہونے کے باوجود گذشتہ آٹھ ماہ سے پابند سلاسل ہیں۔ حالانکہ اسرائیلی قانون بھی 12 سال کی عمر کے بچوں کو حراست میں رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔