ایران کی طاقت ور فوج پاسداران انقلاب کے شعبہ تعلقات عامہ نے پاسداران انقلاب کے ایک مشیر کے اس بیان کی سختی سے تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حماس ترکی کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ خفیہ ڈیل کی کوشش کر رہی ہے۔ پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ فلسطین میں غاصب صہیونیوں کے خلاف جاری جنگ کا ہراول دستہ ہے۔
تہران میں مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ ایرانی خبر رساں ایجنسی’تسنیم‘ نے پاسداران انقلاب کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس نے فلسطینی تحریک آزادی کو ایک موڑ میں داخل کر دیا ہے۔ تحریک انتفاضہ القدس نے غاصب صہیونیوں کے دلوں پر رعب اور خوف طاری کردیا ہے۔ صرف صہیونی ہی نہیں بلکہ ان کے علاقائی اورعالمی پشتیبانوں پر بھی لرزہ طاری ہے۔
پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی تحریک آزادی اور جہادی تجربے نے ظلم و بربریت پر اصرار کرنے والے صہیونیوں کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی کو ناکام ثابت کیا ہے۔ حماس کے کارکن اور بقیہ تمام فلسطینی مجاھدین نے حالیہ چند برسوں کے دوران میدان جنگ میں کئی قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایران حماس کو فلسطینی تحریک آزادی کا ہراول دستہ قرار دیتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں دو رائے نہیں کہ حماس نے 2009ء، 2012 اور 2014ء کی 22، 8 اور 51 روزہ جنگوں میں صف اول میں لڑتے ہوئے صہیونی غاصبوں کا پوری جرات اور بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں ایرانی فوج کے ایک عہدیدار نے حماس پر اسرائیل کے ساتھ درپردہ تعلقات کے قیام کی کوششوں کا الزام عاید کیا تھا۔ ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حماس نے ترکی کے ذریعے صہیونی ریاست کے ساتھ ڈیل کی کوششیں شروع کی ہیں۔ حماس نے ایرانی عہدیدار کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔