فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی قصبے الرام میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی کار پر فائرنگ کر کے اس میں سوار ایک فلسطینی کو شہید اور دوسرے کو زخمی کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے حسب معمول دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی کار سواروں کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے یہودی فوجیوں کو کار تلے کچلنے کی کوشش کی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں ایک فلسطینی شہری کی شہادت اور دوسرے کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ شہید نوجوان کی شناخت انور فلاح سلائمہ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 22 سال ہے۔ اسرائیلی فوج نے پوسٹ مارٹم کی آڑ میں شہید کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا ہے۔ اس موقع پر گرفتار کیے گئے دو فلسطینیوں فارس خضر الرشق اور محمد نصار کو حراست میں لے لیا گیا ہے جنہیں آج جمعرات کوبیت المقدس میں مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ شہید کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے سلائمہ کی کمر میں تین گولیاں ماریں، جس کےنتیجے میں وہ زخمی ہوا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی زخمی ہوئے۔ فلسطینی طبی عملے نے زخمی نوجوانوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ تک پہنچنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے امدادی کارکنوں کو آگے جانے سے روک دیا، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی فوری طبی امداد نہ ملنے کے باعث دم توڑ گیا۔
اسرائیلی میڈیا میں آنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ الرام کے مقام پر ایک فلسطینی کار سوار نے اپنی کار یہودی فوجیوں پر چڑھانے کی کوشش کی، جس پر اسے فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے نہایت قریب سے فلسطینی کار پر اندھا دھند گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد فلسطینی طبی عملے نے جائے وقوعہ تک پہنچنے کی کوشش کی مگر اسرائیلی فوج نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔ بعد ازاں ایک زخمی فلسطینی کو اسرائیل کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے بعد اپنی دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے کے لیے فلسطینیوں پر حملہ آور ہونے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد دو سو سے زاید فلسطینیوں کومزاحمتی حملوں کی منصوبہ بندی کے نام نہاد اور جعلی دعوؤں کے تحت شہید کیا جا چکا ہے۔