گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے ایک گروپ میں آپس کی لڑائی کے دوران ایک اہلکار نے اپنے ہاتھ میں موجود دستی بم پھوڑ ڈالا، جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ دو فوجی اہلکار دستی بم پھٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں، تاہم اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔ البتہ فوج نے الیکزنڈرونی بریگیڈ کے سربراہ بریگیڈیئر یواف اور میجر جنرل اقیف کوحافی کی قیادت میں ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے۔
شام کے وقت دوبارہ اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ جبل الشیخ کے مقام پر فوجیوں کے ایک گروپ کے اہلکار آپس میں لڑ پڑے۔ اس موقع پر موجود ایک فوجی نے اپنے ہاتھ میں اٹھایا دستی بم پھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔
عبرانی اخبار’معاریف‘ نے اپنی ویب سائیٹ پر بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے تینوں فوجیوں کو سرکاری اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان میں سے دو کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فوجی آپس میں لڑ پڑے تھے۔ باہمی کشمکش کے دوران ایک فوجی نے اپنے ہاتھ میں موجود دستی بم پھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک ہو گئے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جبل الشیخ کے مقام پر فوج کی ایک گشتی پارٹی معمول کے گشت میں مصروف تھی کہ اس دوران کچھ دوسرے فوجی گشتی پارٹی کے گرد جمع ہوگئے۔ اس پر فوجی گاڑی کے ڈرائیور نے انہیں وہاں سے دور ہٹنے کو کہا مگر وہ نہ ہٹے۔ اس پر ڈرائیور نیچے اتر آیا۔ اس کے ہاتھ میں ایک دستی بم تھا جس اس نے وہاں پھوڑ دیا۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کی شناخت شائع کی ہے۔ ’حسام طافش‘ کے نام سے کی ہے جو درز قبیلے سے تعلق رکھتا ہے اور ریزرو فوج میں شامل ہے جب کہ دوسرا فوجی کا نام شلومو رندناو بتایا گیا ہے۔ دستی بم پھوڑ حسام طافش نے پھوڑا جس میں وہ خود بھی ہلاک ہو گیا۔