فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت پولیس نے گذشتہ روز مقبوضی مغربی کنارے میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما سمیت چار سیاسی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا کی جانب سے تازہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب دوسری جانب پہلے ہی فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں سیکڑوں کارکنوں کو بغیر کسی ثبوت کے ڈالا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں سالم کے مقام پر ایک کارروائی کے دوران سابق اسیر امین اشیہ کو حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ بیتا قصبے میں تلاشی کی کارروائیوں کے عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے شیخ عوض اللہ اشتیہ کو حکام کے حوالے کرنے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر شیخ عوض اللہ کو حوالے نہ کیا گیا تو ان کے تمام دوسرے بھائیوں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
ادھر طوباس میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے حماس رہ نما علی خریوش کو حراست میں لینے کے بعد جیل منتقل کر دیا۔ اس کے علاوہ عباس ملیشیا نے سابق اسیر جواد شلبی کو گرفتار کر لیا جن کہ تین ماہ سے قید سامر سعد پر سختیاں بڑھا دی گئی ہیں۔ الخلیل شہر میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی چھاپہ مارکارروائی کے دوران الشیخ مفید عمایرہ کو حراست میں لیا گیا۔