اسرائیلی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے قیدیوں پر صہیونی انتظامیہ اور فوج کے وحشیانہ تشدد اور اسیران کو ظالمانہ طریقے سے ایک سے دوسری جیلوں میں منتقلی کے خلاف قیدیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت کی اسیران سپریم لیڈر شپ نے قیدیوں کو کچلنے اور ان پر وحشیانہ تشدد کے رد عمل میں اسرائیل کی تمام جیلوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حماس کے اسیران کی جانب سے تمام عقوبت خانوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان حال ہی میں ریمون جیل سے دسیوں قیدیوں کو ظالمانہ طریقے سے نفحہ جیل میں منتقل کیے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج کیا ہے۔
حماس کی اسیر قیادت کی جانب سے سامنے آنے الے بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی جیلروں اور فوجی انتظامیہ کی طرف سے قیدیوں سے ہونے والی حالیہ بدسلوکی کے خلاف بہ طور احتجاج انہوں نے تمام جیلوں میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اگلے مرحلے میں احتجاج کا کوئی دوسرا طریقہ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے۔
ادھر حماس کی جانب سے اسرائیلی جیلوں میں اپنے کارکنوں پرہونے والے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جیلروں اور فوج کی طرف سے تشدد کے مزید ہتھکنڈوں کے استعمال کا اندیشہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری فتح ہی ہماری عزت ہے اور ہم تمام اسیران بالخصوص اسیر مجاھد محمد عرمان اور دیگر قیدیوں پر ہونے والے حالیہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیدیوں کے عزم کو کچلنے کی سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیاہے کہ نفحہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ یوسی اویگی کی جانب سے حماس کے اسیران کے ساتھ دانستہ طورپر انتقامی پالیسی اپنائی گئی ہے اور اویگی کی جانب سے نفحہ جیل میں قید حماس کے 200 اسیران کو شدید نوعیت کی سخیتوں اور مصیبتوں میں ڈالا گیا ہے۔