فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ جاری و ساری ہے بلکہ فلسطین میں ابلاغی اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیاں بھی بدستور جاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق جولائی 2016 کے دوران مجموعی طورپر اسرائیلی حکام نے صحافتی حقوق کی 30 بار سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’فلسطین ڈویلپمنٹ اور آزادی صحافت مرکز’ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ، پولیس اور دوسرے اداروں کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں روز کا معمول ہیں۔ کئی بار فلسطینی ابلاغٰ اور اشاعتی اداروں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں اور انہیں بند کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
جولائی کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافیوں، ذرائع ابلاغ سے وابستہ کارکنوں کو اور ابلاغی اداروں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران گولیاں مار کر ایک صحافی کو شہید کردیا گیا جب کہ جارحیت میں متعدد فلسطینی صحافی زخمی ہوئے اور 7 صحافیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے جولائی میں 30 بار صحافتی حقوق کی پامالیاں کیں جب کہ جون میں یہ تعداد 12 درج کی گئی تھی۔جولائی میں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ادراوں کی جانب سے 7 بار صحافتی حقوق پامالی کیے گئے جب کہ جون میں میں 27 بار فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی طرف سے حقوق پامال کیے گئے تھے۔