شنبه 16/نوامبر/2024

غزہ: جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی بربریت نے انتہا کردی، سیکڑوں شہید

بدھ 1-نومبر-2023

صہیونی قابض فوجنے منگل کی شام شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ایک ہولناک قتلعام کا ارتکاب کیا اور اس کے مکینوں کے سروں پر ایک پورے رہائشی محلے کو الٹ کررکھ دیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

 

طبی ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی اندازوں کے مطابق صہیونی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 100فلسطینی شہید اور 400 زخمی انڈونیشیا کے ہسپتال پہنچے جب کہ درجنوں دیگر ملبے تلےدبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔

 

قابض فوج کے جنگیطیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ میں انجینیرز کی عمارت پر بھی بمباری کیجس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں افراد زخمی اور شہید ہوئے۔

 

مقامی ذرائع نےہمارے نامہ نگارکو بتایا کہ یہ عمارت 9 منزلوں پر مشتمل ہے اور اس میں کم از کم 24رہائشی اپارٹمنٹس شامل ہیں۔ تمام رہائشیوں اور بے گھر افراد کے رہائش پذیر تھے۔قابض فوج نے بغیر کسی وارننگ کے اس کے مکینوں کے سروں پر بمباری کی ہے۔ابتدائیاندازوں کے مطابق 45 افراد شہید ہوئے ہیں۔

 

غزہ میں وزارتصحت کے ترجمان نے کہا کہ جبالیہ قتل عام میں متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہوسکتیہے اور بیپٹسٹ ہسپتال کے قتل عام کے شہداء کی تعداد کے قریب ہوسکتی ہے۔

 

مقامی ذرائع نےکہا قابض طیاروں نے تباہ کن صلاحیتوں کے حامل 20 میزائل اور 6 بڑے امریکی بموں سےکم از کم 20 مکانات کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دسیوں افراد شہید ہوگئے۔

 

جبالیہ کیمپ سبسے زیادہ پرہجوم فلسطینی کیمپ ہے اور اسے دنیا کا سب سے زیادہ پرہجوم علاقہ سمجھاجاتا ہے۔

 

غزہ میں وزارتداخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے تصدیق کی کہ قابض طیارے نے جبالیہ کیمپ کے رہائشیچوک پر 6 بم گرائے جن میں سے ہر ایک کا وزن 1000 کلو گرام تھا۔

 

انہوں نے کہا کہجبالیہ کیمپ کے قتل عام کے شہداء میں سب سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔

 

جبالیہ کیمپ میں120000 سے زیادہ لوگ رہتے ہیں جو صرف 1.4 مربع کلومیٹر کے رقبے پر واقع ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی