اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حماس نے عالمی امدادی ادارےUNDP کے فنڈز قبضے میں لے کر جماعتی مقاصد کے لیے استعمال کیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس غزہ کی پٹی میں تعمیر نو میں سرگرم ’’یو این ڈی پی‘‘ کے فنڈز کو اپنے جنگی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ’یو این ڈی پی‘ کے فنڈز چرانے اور اسے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا بھونڈا الزام حماس کو بدنام کرنے کی مکروہ سازش ہے۔ حماس اس نوعیت کے الزامات کی سختی سے تردید کے ساتھ ان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ حماس پر عالمی امدادی ادارے کے فنڈز چرانے کا الزام محض جھوٹ کا پلندہ ہے جس میں ذرا برابر صداقت نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حماس پر ’’یو این ڈی پی‘‘ کے فنڈز چوری کرنے کا الزام صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ ناکہ بندی کے سیاق میں عاید کیا گیا ہے۔ صہیونی ریاست اس طرح کے نام نہاد دعووں اور الزامات کے ذریعے غزہ کی ناکہ بندی کو مزید سخت کرنے اور اہالیان غزہ پرعرصہ حیات مزید تنگ کرنے کی سازش کر رہی ہے تاکہ بین الاقوامی اداروں کو بھی حماس کے بارے میں شبے میں ڈالا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی وزیراعظم اس طرح کے بھونڈے الزامات عاید کرکے غزہ کی پٹی کے مظلوم اور محصور فلسطینیوں پر عرصہ حیات مزید تنگ کرنا چاہتے ہیں۔
حماس کے ترجمان نے فلسطینی ذرائع ابلاغ پر زور دیا کہ وہ صہیونی دشمن کی طرف سے چھوڑی گئی افواہوں کا جواب دیں۔ نیز شہری اور عالمی ادارے اسرائیلی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے سے متاثر نہ ہوں بلکہ حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے غزہ کے محصورین کی مدد کا سلسلہ جاری رکھیں۔ حماس پر فنڈز چوری کرنے کا الزام غزہ کے عوام کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ایک نئی صہیونی چال ہے۔