فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے ایک تازہ انہدامی کارروائی کے دوران فلسطینی شہریوں کے 8 مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کردیا ہے جس کے نتیجے میں مزید درجنوں افراد گھر کی چھت سے محروم ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق منگل کے روز علی الصباح الخلیل شہر کے شمالی قصبے سعیر پراسرائیلی فوج نے چھپاپہ مارا اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے سامان سمیت باہر نکلوا کر گھروں کی مسماری شروع کردی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فورسز نے حال ہی میں وادی سعیر میں فلسطینی شہریوں کو مکانات مسماری کے لیے آٹھ نوٹس جاری کیے تھے جن میں آٹھ مکانوں کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ صہیونی فورسز کا کہنا تھا کہ مذکورہ مکانات اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئےہیں۔ اس لیے انہیں مسمار کیا جائے گا۔
مرکزکے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینیوں کومکانات خالی کرنے کے نوٹس توجاری کیے گئے تھے مگران کی مسماری کی تاریخ نہیں بتائی گئی تھی۔ آج اچانک اسرائیلی فوج نے بھاری مشینری کی مدد سے گھروں کا محاصرہ کرنے کے بعد ان میں موجود خواتین اور بچوں کو باہر نکالا اور بلڈزوزروں کی مدد سے مکان مسمار کردیے۔ مسمار کیے گئے مکان مقامی فلسطینی شہریوں ابراہیم محمد مصطفیٰ شلالدہ، احمد مصطفیٰ شلالدہ، زیاد محمود عبدالھادی شلالدہ، فارس محمد یاسین شلالدہ، نبیل شحادہ عبادالھادی شلالدہ، محمود محمد مصطفیٰ شلالدہ، ولید ابراہیم مصطفیٰ شلالدہ اور محمد مصطفیٰ محمد مصطفیٰ شلالدہ کی ملکیت تھے۔