اسرائیلی فوج نے فوج کے ادارے میں افسروں اور سپاہیوں کی طرف سے کیے گئے فراڈ کی تحقیقات کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی ہیں۔ ہوٹلوں میں قیام اور مطالعاتی دوروں کے دوران مبینہ ہیرا پھیری کے الزام میں 10 فوجیوں کو ملازمت سے برطرف جب کہ 74 افسروں اور اہلکاروں کا کورٹ مارشل کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے چھ ماہ قبل 74 فوجی افسروں اور اہلکاروں کے خلاف تفریحی اور مطالعاتی دوروں کے دوران ہوٹل مالکان کے ساتھ ہیرا پھیری کے الزام میں تحقیقات شروع کی تھیں۔ ان میں سے بعض اہلکاروں کے خلاف تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں۔ بعض کے خلاف جاری ہیں اور کچھ اہلکاروں کے خلاف تحقیقات روک دی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں دس فوجی افسروں اور سپاہیوں کو نامناسب اقدامات کے الزام میں ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض کو بھاری جرمانے بھی کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی انٹیلی جنس کے زیراہتمام ٹیکنالوجی یونٹ نمبر 8200 اور جاسوسی یونٹ’ لوٹم‘‘ سے وابستہ اہلکاروں سے تحقیقات کی گئیں۔ ان فوجیوں سے کی جانے والی تحقیقات میں ’’حیبر‘‘ نامی ایک ٹورسٹ کمپنی اور ہوٹلوں کی انتظامیہ کے ساتھ ہیرا پھیری اور دیگر الزامات کے تحت تحقیقات کی گئیں۔