مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ محمد سلیم نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست، اس کے تمام ادارے اور انتہا پسند تنظیمیں مل کر قبلہ اول کی تقسیم کی سازشیں کر رہی ہیں مگر عالم اسلام کسی صورت میں اپنے قبلہ اول کو یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ محمد سلیم نے ان خیالات کا اظہار مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کو قبلہ اول تک پہنچنے سے روکنے کی سازشیں اور یہودیوں کو مقدس مقام تک رسائی کے لیے ہرممکن سہولت مہیا کرنے کے پس پردہ سازشوں کا مقصد فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے دور کرنا ہے۔ یہودی ایک سازش کے تحت مسجد اقصیٰ کو مسجد ابراہیمی کی طرح مسلمانوں اور یہودیوں میں زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنا چاہتے ہیںِ۔
الشیخ سلیم نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر صہیونی ریاست کے حملے، جارحیت، ظلم وبربریت کا سلسلہ جاری ہے۔ آج سے 47 سال پیشتر صہیونیوں نے قبلہ اول کو نذرآتش کرنے کی بھیانک سازش کی تھی۔ اس کے بعد صہیونی قبلہ اول کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورا عالم اسلام مسجد اقصیٰ کا متولی اور سرپرست ہے۔ اس لیے اسرائیلی یہ بھول جائیں کہ وہ قبلہ اول کو تقسیم کرنے کی سازشوں میں کامیاب ہوں گے۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کو نماز جمعہ سے قبل اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کی مسجد اقصیٰ تک رسائی روکنے کے لیے بیت المقدس، غرب اردن اور دیگر شہروں میں بھاری نفری تعینات کر رکھی تھی تاہم اس کے باوجود فلسطینی شہری نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول تک پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ غزہ کی پٹی سے بھی 250 فلسطینی نماز جمعہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں پہنچے۔