لندن میں ہیومنرائٹس واچ کے قانونی مشیر کلائیو بالڈون نے اتوار کے روز مغربی ممالک کی اسرائیلکی اندھی طرف داری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہمغرب منافقانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور قابض اسرائیلی فوج غزہ کی ناکہ بندی کرکےایک جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کو فوجی ہدف نہیں سمجھا جاسکتا بلکہ اسے "آبادی کی اجتماعی سزا” سمجھا جاتا ہے۔ "
بالڈون نے الجزیرہنیٹ کے ساتھ اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ بھوک اور پانی اور بجلی کی بندش کےحوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی کنونشنز کی صریحخلاف ورزی ہے جو اجتماعی سزا کو "جنگی جرم” سمجھتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کے باشندوں کو جبری نقل مکانی کرنا، انہیں جنوب کی طرف بے گھر کرنا یاانہیں مقبوضہ علاقوں سے باہر ہجرت پر مجبور کرنا جرم ہے اور اس کی کوئی فوجی وجہنہیں ہے اور واپسی کی اجازت نہ دینا ایک اور جنگی جرم ہے۔ .
انہوں نے مغربیممالک کو "فلسطین اور یوکرین کے درمیان مختلف حکومتی رد عمل کا موازنہ کرنےپر دوہرا معیار” اختیار کرنے پرمنافق قرار دیا۔
انھوں نے مغربیرہ نماؤں کی جانب سے یوکرینیوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم کی مذمت اور فوری طورپر انھیں تنازعات کے قوانین کی خلاف ورزی پر منافق اور دہرے معیار کی پالیسی پرعمل کرنے والے قرار دیا۔
بالڈون نے اسمعاملے کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے مغربی دنیا اور امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ دورخی پالیسی پر چلنے کے بجائے حقیقت پسندانہ طرز عمل اختیار کرے۔