فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ’کلب برائے اسیران‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 50 سالہ اسیر راید السعدی نے اپنی اسیری کے 27 سال مکمل کرلیے ہیں اور وہ اب اسیری کے 28 ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسیر رائد السعدی کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے سیلہ الحارثیہ کے علاقے سے ہے۔
اسیر سعدی ان پرانے اسیران میں سے ایک ہیں جنہیں عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ سنہ 2014ء میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسیران کے تبادلے کے حوالے سے کی گئی ایک ڈیل میں بھی السعدی کا نام شامل کیا گیا تھا مگر صہیونی انتظامیہ نے انہیں رہا کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اسیر السعدی سنہ 1989ء سے پابند سلاسل ہیں۔ ان کے ایک بھائی دوران حراست وفات پا چکے ہیں جب کہ ان کی والدہ بھی فوت ہوچکی ہیں۔ راید السعدی اس وقت نفحہ جیل میں قید ہیں۔