جمعه 15/نوامبر/2024

لائبرمین غزہ میں یرغمال فوجیوں کے حوالے سے اپنے بیان سے مکر گئے

جمعرات 1-ستمبر-2016

اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین غزہ کی پٹی میں یرغمال دو اسرائیلی فوجیوں کے بارے میں دیے گئے ایک بیان سے مکر گئے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے حال ہی میں ایک بند کمرہ اجلاس میں کہا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے قبضے میں موجود دو اسرائیلی فوجیوں ہدار گولڈن اور ارون شاؤل کو واپس نہیں لا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر دونوں فوجی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں اور فلسطینی مزاحمت کاروں نے ان کے جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں۔

تاہم عبرانی ٹی وی 10 نے وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین کا ایک دوسرا بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ میں نے غزہ میں فلسطینی مجاھدین کے ہاں یرغمال فوجیوں کے انجام کے بارے میں ایسی کوئی بات نہیں کی ہے۔

عبرانی ٹی وی کا کہنا ہے کہ وزیردفاع اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ غزہ کی پٹی میں زندہ یا مردہ اپنے فوجیوں کی واپسی کےبدلے میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

ادھر لائبرمین کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر دفاع نے غزہ میں یرغمال فوجیوں کی واپسی نہ ہونے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لائبرمین کی طرف سے حماس کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کرنے یا نہ کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سنہ 2014ء میں اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے دوران دو اسرائیلی فوجی فلسطینی مجاھدین نے یرغمال بنا لیے تھے۔ ذرائع کے مطابق دونوں فوجی زخمی حالت میں پکڑے گئے تھے جو بعد میں ہلاک ہو گئے  تھے۔

مختصر لنک:

کاپی