اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی فراہمی کے دعووں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال کی بہتری کے متعلق امریکی الزامات زمین پر موجود حقائق سے منافی ہیں۔
حماس نے کہا کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی و حقوق تنظیموں کی رپورٹیں غزہ خصوصاً شمالی غزہ میں صورتحال کو قحط اور بحران کی سطح تک پہنچا ہوا قرار دیتی ہیں، جو قابض افواج کی جانب سے جاری بھوک پیدا کرنے کی پالیسی اور نہتے شہریوں پر مسلسل حملوں کا نتیجہ ہے۔
حماس نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ کی صہیونی جرائم کے ساتھ ہم آہنگی، جو ہمارے عوام کے عزم کو ختم کرنے اور ان کی آزادی کی تحریک کو توڑنے کی کوشش کرتی ہے، ہمارے عوام اور مزاحمت میں ثابت قدمی کو مزید بڑھائے گی۔
حماس نے عزم کیا کہ غزہ کے عوام اپنی آزادی، وطن واپسی اور حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔