غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض صہیونی فوج نے منگل کی صبح غزہ کے شمال میں بیت حانون میں ہزاروں بے گھر افراد کے پناہ گاہوں پر دھاوا بول دیا۔ گولیوں کی گھن گرج اور توپوں کی گولہ باری کے درمیان درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے بعد ہزاروں خواتین اور بچوں کو پناہ گاہوں سے نکال دیا گیا، انہیں بمباری میں صلاح الدین شاہراہ کی طرف جانےپر مجبور کیا گیا۔
مقامی ذرائع نے ہمارے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فوج نے آج علی الصبح فضائی اور توپخانے کی بمباری کے درمیان بیت حانون قصبے پر دھاوا بول کر شمالی غزہ کی پٹی میں اپنی دراندازی کا دائرہ وسیع کیا۔ قابض فوج نے چار پناہ گاہوں کا محاصرہ کیا اور وہاں سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو طاقت کے زور پر نقل مکانی پر مجبور کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کے ذریعے دو ٹرکوں کوداخلے کی اجازت دی جو آٹا اور کچھ امداد لے کر جا رہے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے درجنوں مردوں کو گرفتار کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور خواتین اور بچوں کو بمباری کے اندر بھاگنے پر مجبور کیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے صبح کے وقت شبات خاندان کے متعدد گھروں کو بمباری کرکے بعد قتل عام کیا، الکفرنہ ،عودہ اور ڈاکٹر جمال شبات خاندان کو شمال میں بیت حانون میں ان کے گھر پر بمباری کرکے مکمل طور پر شہید کردیا۔
قابل ذکر ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے احکامات کی وجہ سے شمالی غزہ کی پٹی میں ایمبولینس اور شہری دفاع کی خدمات 21 دنوں سے معطل ہیں اور ان کے عملے پر بمباری کی جا رہی ہے۔ ن میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا گیا، اور ان کی گاڑیوں پر بمباری سے تباہ کردیا گیا ہے۔