مصری حکام نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی دنیا سے رابطے کے لیے استعمال ہونے والی بندرگاہ ’رفح کراسنگ‘ معمول کی آمد ورفت کے لیے کھول دی ہے۔ گذرگاہ دو روز تک کھلی رہے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ ہفتے رفح گذرگاہ تین دن تک غزہ کے عازمین حج کے سعودی عرب روانگی کے لیے کھولی گئی تھی تاہم اس دوران عام فلسطینیوں کی آمد رفت کی اجازت نہیں تھی۔ معمول کی آمد ورفت کے لیے گذرگاہ کو دو ماہ کی مسلسل بندش کے بعد کھولا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت داخلہ کے زیرانتظام گذرگاہ انتطامیہ کا کہنا ہے کہ مصری حکام نے انہیں گذشتہ روز بتایا تھا کہ رفح گذرگاہ کو ہفتے اور اتوار کے ایام میں معمول کی آمد ور رفت کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔
فلسطینی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہزاروں افراد بیرون ملک جانے کے خواہش مند ہیں۔ ان میں بڑی تعداد مریضوں کی ہے جو بیرون ملک علاج کے لیے سفر کرناچاہتے ہیں۔ اس کےعلاوہ طلباء اور کاروباری شخصیات بھی غزہ سے باہر جانا چاہتے ہیں۔ بیرون ملک پھنسے فلسطینیوں کی واپسی بھی مشکل ہو رہی ہے۔ اس طرح غزہ کی پٹی میں قریبا 25ہزار افراد بیرون ملک جانے کے لیے بے تاب ہیں مگر مصری انتظامیہ کی طرف سے گذرگاہ کو بند رکھے جانے سے فلسطینیوں کا بیرون ملک سفر تعطل کا شکار ہے۔