کل ہفتے کے روز سلطنتعمان نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم کے لیے بین الاقوامیعدالت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جہاں گزشتہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں9000 سے زائد شہید ہو چکے ہیں۔
عمانی وزارتخارجہ نے – X پلیٹ فارم پرشائع ہونے والے ایک بیان میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قابض افواج کی طرف سےجاری قتل عام اور جنگی جرائم کی سلطنت کی شدید مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ نےکہا کہ "خوفناک اور سفاکانہ جرائم میں سے ایک قتل عام ہے جس میں جمعہ کو شمالیغزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کی ایجنسی UNRWA سےمنسلک اسامہ بن زید اسکول کو نشانہ بنایا گیا۔”
بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج نے ہفتہ کے روز جبالیہ میں اقوام متحدہ کی ایجنسی UNRWA سے منسلک الفاخورہ اسکول پر بمباری کی، غزہ کے مغرب میں الناصر ہسپتالبرائے اطفال کے داخلی راستے اور ایک عوامیپانی کے ٹینک پر بمباری کی۔
بیان میں بینالاقوامی برادری کو اپنی اخلاقی، قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کی بنیاد پر حقیقیبیداری کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ اسرائیل کی اس صریح لاپرواہی اور من مانی اوربین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کا خاتمہ کیا جا سکے۔
انہوں نے بینالاقوامی فوجداری عدالت سے درخواست کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ غزہ میں فلسطینیعوام کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم کے لیے ایک عدالت تشکیل دے اور تمام قتل عام میںجنگی مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اس وحشیانہ جنگ کو فوری طور پر روکنا ایک فوری ضرورت ہے جس میں عالمی برادریکو حرکت میں آْنا چاہیے۔
عمانی وزارتخارجہ نے معصوم اور نہتے شہریوں کے خلاف جاری اسرائیلی خلاف ورزیوں کے خلاف سختموقف اختیار کرنے اور انہیں فوری اور ضروری انسانی امداد کی فراہمی کو ممکن بنانےپر زور دیا۔
بیان میں سنہ1967ء کی سرحدوں تک تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے انخلاءکا مطالبہ کیا گیا اور فلسطینی عوام کو دو ریاستی حل کے اصول کے مطابق اور مشرقی یروشلمکو اس کا دارالحکومت بنانے کے ساتھ اپنی آزاد ریاست قائم کرنے کا حق دینے کامطالبہ کیا گیا۔