عید قربان جسے ہم عید الاضحیٰ یعنی قربانی کی عید بھی کہتے ہیں جانوروں کی قربانی کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے۔ ہرصاحب استطاعت مسلمان حسب توفیق اس عید پر اللہ کی خوشنودی اور سنت ابراہیمی پرعمل کرتے ہوئے جانور قربان کرتا ہے۔
علماء اور سماجی ماہرین نے قربانی کرنے والے مسلمانوں کے لیے قربانی کے جانوروں کے حوالے سے چند مفید مشورے اور احتیاطیں تجویزکی ہیں۔ ان کا تذکرہ درج ذیل ہے۔
**قربانی کے جانور کو بچوں کو کھلونا بنانے سے گریز کریں۔ کوشش کریں کہ قربانی والے دن جانور کو زیادہ چلنے پھرنے نہ دیا جائے۔
**ذبح کرنے سے قبل جانور کو کچھ دیر ضرور آرام کرائیں۔ بہتر ہے کہ قربانی سے چند گھنٹے قبل جانور کو زیادہ چارہ نہ کھلائیں تاکہ اس کا معدہ اور آنتیں صاف رہیں اور جسم میں غیرضروری پانی نہ ہو۔
** قربانی کے جانور اور اون کو خوشبو نہ لگائیں کیونکہ خوشبو سے جانور کا گوشت خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
** قربانی کا جانور ذبح کرنے سے قبل چھری کو خوب تیز کرلیں تاکہ جانور کو ذبح کرتے ہوئے اسے زیادہ تکلیف نہ پہنچے۔ کھال اتارتے وقت ہوا بھرنے والا آلہ استعمال کریں۔ اگر آلہ دستیاب نہیں تو منہ سے اس میں ہوا بھریں۔
** ذبیحہ کے اوجڑی اور آنتیں جلد ازجلد نکالیں۔ جانور ذبح کرنے میں جلدی بہتر ہے مگر اپنے ہمسائیوں کے آنے کا انتظار کریں تاکہ جانور ذبح کرنے میں آپ کی مدد کی جاسکے۔
**اوجڑی نکالتے وقت جانور کے مثانہ اور پیشاب کو اس میں شامل ہونے سے بچائیں اور انتہائی احتیاط سے کام لیں۔
** ذبح کرنے اور کھال اتارنے کے بعد جانور پر ٹھنڈہ پانی ضرور ڈالیں تاکہ گوشت صاف ہوجائے۔
** گوشت کو کاٹنے سے قبل تھوڑا خشک ہونے دیں۔ بہتر ہے کہ اسے کاٹنے کے لیے ایک دن تک پڑا رہنے دیں۔
** یاد رکھیں کہ اگر ذبیحہ کا گوشت سبز ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جانور بیمار ہے۔ اس کا علاج نہیں کیا گیا اور اس کا گوشت کھانے کے لیے مفید نہیں ہے۔
** گوشت کھانے میں عجلت نہ کریں بلکہ گوشت کو ایک آدھ دن کے لیے فریج میں محفوظ کرلیں۔
** گوشت کو فریز کرنے سے قبل چھوٹے چھوٹے ٹکروں میں کاٹ لیں۔ جو گوشت تقسیم کرنا ہواسے بھی کاٹ کر برابر حصے بنائیں اور پھرانہیں پیک کرکے تقسیم کریں۔
** گوشت تیار کرنے سے قبل تسلی کرلیں کہ آپ کے ہاتھ صاف ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ صابن سے ہاتھ دھونے کے بعد گوشت کی قطع و برید کریں۔ گوشت رکھنے کے لیے جگہ اور برتن صاف رکھیں۔