فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں سوموار کے روز اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کریک ڈاؤن میں ایک شہید فلسطینی کی بیوہ سمیت کم سے کم 18 فلسطینیوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے 10 فلسطینی شہری سیکیورٹی اداروں کو یہودی آباد کاروں اور فوج پر حملوں میں مطلوب تھے۔ چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران انہیں حراست میں لینے کے بعد تفتیش کے لیے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے شہریوں میں چھ کا تعلق مزاحمتی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ اور اسلامی جہاد کے ساتھ بتایا جاتا ہے۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں تل کے مقام پر ایک کارروائی کے دوران حماس کے ایک مقامی رہ نما کو حراست میں لیا گیا۔ اسی شہر میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ سے دو فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن کا تعلق اسلامی جہاد سے بتایا جاتا ہے۔
بیت لحم میں الجبعہ، خرسا اور اذنا کے مقامات پر چھاپوں کے دوران حماس اور اسلامی جہاد کے پانچ کارکن گرفتار کیے گئے۔
قدس پریس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سوموار کے روز اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 18 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔
ادھر ایک دوسری کارروائی کے دوران شہید فلسطینی محمد شحادہ التعمری کی اہلیہ اور اس کے بیٹے کو بیت لحم سے حراست میں لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق صہیونی فوجیوں نے سوموار کے روز وادی معالی کالونی پر چھاپہ مارا اور شہید فلسطینی کی بیوہ ام شحادہ اور بیٹے آیت اللہ کو حراست میں لے لیا۔ تلاشی کے دوران ان کے گھر کی جامہ تلاشی لی گئی، توڑپھوڑ کے ساتھ ساتھ قیمتی سامان کی لوٹ مار بھی کی گئی۔ بعد ازاں دونوں ماں بیٹے کو کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ شحادہ کو کو سنہ 2008ء میں ایک ٹارگٹ آپریشن کے دوران بیت لحم میں شہید کیا گیا تھا۔ شہید کے دو بیٹے پہلے ہی صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید ہیں۔