فلسطین کے شہروں میں یکم اکتوبر 2015ء سے جاری تحریک انتفاضہ القدس کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔ اس تحریک میں اب تک صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 248 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ ان شہداء میں 103 فلسطینی رواں سال کے دوران شہید کیے گئے۔ آج منگل کو بھی ایک سولہ سالہ فلسطینی لڑکے کو الخلیل شہر کے بنی نعیم قصبے میں مزاحمت کار قرار دے کر گولیاں ماری گئیں اور اسے شہید کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر 2015ء سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک صہیونی فوجی 248 فلسطینیوں کو شہید کرچکے ہیں۔ ان میں سے 150 فلسطینیوں کو مزاحمتی کارروائیوں کے الزامات کے تحت شہید کیا گیا۔ ان شہداء میں دو غیرملکی شہری بھی شامل ہیں۔ کامل حسن شہید کا تعلق سوڈان اور سعید العمرو کا تعلق اردن سے ہے جسے حال ہی میں بیت المقدس میں شہید کیا گیا۔
تحریک انتفاضہ القدس کے شہداء میں الخلیل 77 شہیدوں کے ساتھ پہلے نمبر پرہے۔ تازہ ترین کارروائیوں کےدوران الخلیل کے بنی نعیم قصبے میں چھ فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔ شہداء میں الطرائرہ خاندان کے چار افراد شامل ہیں۔
گذشتہ برس سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران دسیوں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی بھی قبضے میں لیے گئے۔ بعض شہداء کے جسد خاکی کئی کئی ماہ تک قبضے میں رکھے گئے ہیں۔ اب بھی 17 فلسطینی شہداء کی نعشیں قابض اسرائیلی فوج کے سرد خانوں میں پڑی ہوئی ہیں۔ غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے کارکنوں کی تعداد 19 بتائی جاتی ہے۔